آج ہم باتک ریں گے اس جنرل حمید گل کے بارے میں جس نے روس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے تھے ہم میں سے بہت سے لوگ اس مرد مجاہد کے نام سے واقف تو ہے مگر ان کے کارناموں کے بارے میں آج ہم بتائیں گے 80 کی دہائی کی بات ہے جب روس پاکستان کی گرم سمندری پانی تک رسائی حاصل کر کے قبضہ کرنا چاہتا تھا اس مقصد کے لئے افغانستان کی حکومت کے لئے اپنے ساتھ ملا دیا اور پاکستا ن کی مغربی سرحدوں پر چھیڑ چھاڑ شروع کر دی اور افغانستان کی جنگی جہاز روس کے ساتھ مل کر سرحدی علاقوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلکہ بے شمار شہری علا قوں پر بمباری کر دی یہ صورت حال پاکستا ن کی سکیورٹی اداروں کے لئے باعث فکر تھی پاکستان نے روس کی سازشوں کو بھاپتے ہوئے روس کو افغانستان میں ہی الجھانے کا فیصلہ کیا پاکستان نے افغانستان میں آزاد مجاہدین کی ایک کمزور مزاحتمی تحریک کو منظم کر کے افغان مجاہدین کو سپورٹ کیا اور روس اور افغانستان کی حکومت کے خلاف روس میں کھلم جہاد کا اعلان کیا اس سارے پیلن میں جنرل حمید گل کا اہم کردار رہا ۔ اور جب جنرل حمید گل ، جنرل اختر رحمان کی سربراہی میں کام کر رہے تھے تو اس وقت جنرل حمید گل جنرل اختر عبد الرحمنٰ جنرل آصف سمید چند جنرلوں نے روس کو توڑنے کا پلین بنایا اور دیوار پر لگئے روس کے نقشے پر سرخ رنگ سے لکیر کھیچ دی اور پلین کیا کہ روس اس طرح ٹوٹے گا اور تاریخ ثابت کرتی ہے کہ روس بلکل اسی طرح ٹوٹا اور وہ نقشہ پاکستان آرمی کے پاس آج بھی موجود ہے جو کو وہ اپنے نئے آنے والی ساتھیوں کی تربیت اور ان کی مورل کو بلند کرنے لئے استعمال کرتے ہے۔ جنرل حمید گل نے افغانستان جنگ میں مجاہدین کو منظم کرنے میں اہم کر دار ادا کیا اور روس کو بھاری ضرب لگانے میں کامیاب رہے روس کے خلاف پاکستان آرمی کے جوان بھی شانہ بہ شانہ لڑے اور پاکستان آرمی کے ہیلی کاپٹیرز توپوں کو رات کے اندریر میں افغانستان میں پہنچادیتے جو رات پھر روسی افواج پر بم بھاری کرتے اور صبح ہونے سے پہلے ان توپوں کو واپس لایا جاتا تاریخ اس جنگ کو یوں بیان کیا جاتا ہے کہ یہ جنگ افغانستان کی سرزمین پر روس اور پاکستان کے درمیان لڑی گئی اور وہ وقت بھی آیا جب پوری دنیا نے دیکھا کہ ایک سپر پاور نے کس طرح پاکستان سے شکست کھائی 80 ء کی دھائی میں روس کے شکست کے بعد پاکستان نے بھارت کو واضح پیغام دیا جو راجیب کی سربراہی میں پاکستان پر حملہ کرنے کی سازش کر رہا تھا ۔
پاکستان میں جنرل حمید گل کی سربراہی میں پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی جنگی مشق ضرب مومن کا آغاز کیا جس کے کامیابی سے انعقاد کا سہرا بھی جنرل حمید گل کے سر جاتا ہے مختصر ً یہ کہ جنرل حمید گل کی کارناموں کو چند الفاظ میں بیان کرنا ناممکن ہے بہت سے حلقے ، جنرل حمید گل کی طالبان سپورڈ کے خلاف ہے مگر یاد رہے ، آج کل کے طالبان وہ طالبان نہیں جنہوں نے افغان جہاد میں حصہ لیا تھا بلکہ کہ ان کی بہت سے تعداد تو اس وقت پیدا بھی نہیں ہوئی تھی جو آج خود کو مجاہدین کہتے ہیںِ آپ کو بیشک جنرل حمید گل سے اعتراض ہو مگر آپ اس شخص کی حب الوطنی پر شک نہیں کر سکے آپ کو مانا پڑے گا کہ یہ مرد مجاہد نے ملک کو بچانے کےلئے اس وقت کے سپر پاور سے ٹکر لی بلکہ اس کے ٹکڑے ٹکڑے بھی کر دئے جنرل حمید گل کے الفاظ تھے ایک مومن کے سپر پاور صرف اور صرف اللہ تعالی کی ذات ہوتی ہے میں اللہ تعالیٰ کے سوائے کسی کو سپر پاور نہیں مانتا اور انہوں نے یہ ثابت بھی کیا۔


No comments:
Post a Comment