Efficient tag

#Sunopak

گلگت بلتستان کے موجودہ حالات اور مستقبل | سید کامران (آغا کامران)



جب میں چھوٹا تھا تو اُستاد ہمیں ریاضی پڑھاتے  ہوئے کہتے تھے ایک چیزکی تبدیلی سے دوسری چیز میں بھی تبدیلی آجائے اُسے Direct proportion کہتے ہیں۔
گلگت بلتستان میں عوام اسی فارمولے پر عمل کرتے ہیں
وفاق میں جو حکومت آتی ہے وہی جی بی میں آئے گی۔ مکمل یقین کے ساتھ اس پارٹی کے نمائیندے جیت جاتئ ہیں بعد ازاں صوبائی ممبرز بننے کے بعد وہ نمائندے حکومتی بن جاتے ہیں۔ اب ظاہر سی بات ہیں انہوں نے اپنی کُرسئ بچانی ہیں تو عوام جائے بھاڑمیں۔۔کیونکہ اُن کو بھی پتہ ہوتا ہیں کہ دوسری باری وفاق میں کسی اور پارٹی کی ہو گئی و ہ دوبارہالیکشن جیت جائے  ممکن نہیں تو چلو اسی 5 سالوں میں زندگی بھر کے لیے اسساسے بنا لے عوام شور کرتے رہیں ہمارے بھلے سے۔۔۔
 عوام  سڑکوں پر آتے ہیں اور واپس اپنے گھروں میں چلے جاتے ہیں ۔۔ اسی انتظار میں رہتے ہیں کہ یار کوئی مسیحا آئے ، یا موسیٰ کی چھڑی ملے تا  کہ یہ سارے مسائل حل ہو۔  مجھے یاد پڑتا ہیں  عوام نے 8  سے 10 بلکہ 12 دن تک سڑکوں پر گزار ےتھے  تب جا کر کے  حق ملا۔۔ اور سب کو معلوم ہیں یہ حق کوئی اور نہیں  عوام کے نمائیندوں کے ہاتھ میں ہیں ۔وہی نمائندے حکومتی بن کر وفاداری دیکھا رہیں ہوتے ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں قائد اعظم  اور خان لیاقت علی خان  کے بعد  بھٹو مرحوم تھے جو ملک و قوم کے لئے کچھ کر دیکھایا، عبدالقدر خان سمیت بیشتر کو سکرین سے آوٹ کر دیا  ۔ میں اس بات کو مزید بڑھانے سے پہلے ایک چیز واضح کروں میرا یا میرے خاندان کا کسی بھی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق رہا ہیں نہ رہے گا ۔بس صرف ایک عام انسان ، معاشرے کا شہری، سماجی بہود کا ریسرچر ہونے کے ناطع یہ بات کہہ رہا ہوں کہ ہم اب بھی اندھرے میں ہیں ہمیں ہوش کے  ناخن لینے ہونگے۔
2011 کی الیکشن کے بعد پورے پاکستان میں عوامی نمائندوں نے حسب توفیق لوٹ مار شروع کردی جن میں سے بہت سارے چور پکڑے گئے  کچھ ابھی بھیآزاد ہیں۔ مگر ایک بندے کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتا جو شاید صدیوں کے بعد بھی ایسا عوامی نمائیندہ نہ ملے۔ ایسا شخص جو صوبائی وزیر ہونے کے باوجود عوام، شہداء  کی فیملی کے ساتھ نظرآتے ہیں یقین ماننے اپنے حلقے کے لوگوں کو اتنا کام کیا ہے کہ شاید تاریخ میں ایسا  کام ہوا ہے نہ ہوگا۔جی ہاں میں بات کر رہا ہوں سید آغا کی جو عام عوام کے مسائل کے لئے ایران باڈر توکبھی  اسلام آباد، کبھی کراچی تو کبھی لاہور، یہ وہ واحد شخص ہے جس نے اپنے حلقے کو جنت بنا دیا ہیں ۔ لوگ ، عام عوام ان  کی جیسے پارٹی، ان جیسے شخصیت کی پہچان کریں اب بھی وقت ہیں، ہاں ایک بات گلگت بلتستان کے عوام کے لیے جو سید آغا کی کارکردگی سے سبق لیناہیں اور جی ۔بی جووفاق  کے ماتحت ہیں اور وفاقی حکومت کو دیکھ کر علاقے میں پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں  ۔ یہ جن کا ذکر ذیل میں ہو گیا یہ وفاقی حکومت کا حصہ نہیں بلکہ یہ صرف صوبائی ممبر ہیں  اور اپوزیشن کا حصہ ہیں ۔

پورا گلگت بلتستان صوبائی حکومت   پر اس طرح سے آنکھیں جما کر رکھتا ہیں جیسے بلی دودھ پر، اگر حق چھینا جائے تو کبوتر بن کر آنکھ بن کر دیتی ہیں۔ یہ کوئی نئی بات نہیں بلکہ ہم جو سڑکوں پرآتے ہیں یا پھر دوکانیں بند کرواتے ہیں یہ سب تو ہم اپنے پاون پر کُلھاڑی مارہیں ہیں پوری اکنامک   برباد کیئے جا رہیں ہیں۔ مختصراً ہمیں چاہیے کہ ہم 2018 کے الیکشن میں بھرپور تیاری کریں تا کہ کہیں دوبارہ سڑکوں پر نہ آنا پڑے۔ پاکستان میں تمام صوبوں کی اپنی اپنی پارٹی ہیں حتاکہ آزاد کشمیر میں اپنی حکومت ہیں جو کوئی بھی فیصلہ خود سے کر لیتا ہیں۔مگر افسوس کی بات ہیں ایک ہم ہیں جو 70 سال بعد بھی دھوبی کا کتا بنا ہوا ہیں۔ضرورت اس امر کی ہیں کہ ہم خود سے اُٹھے اور ملک و قوم کی خاطر یکجا ہو کر مل جل کر اپنی حقوق کی حاصل کریں بصورت دیگر ہمیں استعمال تو کیا جائے گا مگر حق نہیں ملے گا۔

No comments:

Post a Comment

Sunopak

PropellerAds