اسلام آباد(ویب ڈیسک)سینیٹ میں الیکٹرانک کرائمز کے حوالے سے ترمیمی بل 2018ء پیش کر دیا گیا۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ بل کے تحت سینیٹ میں یہ بل وزیر مملکت خزانہ حماد اظہر نے پیش کیا۔ بل کے مطابق کسی بھی طبقے کے مذہبی احساسات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے اس کے مذہب کی مذہبی عقائد کے توہین آمیز مواد کو پھیلانے پر 10سال تک کسی بھی نوعیت کی قید کی سزاجُرمانہدونوں سزائیں دی جائیں گی ۔ قر آن پاک کے نسخے کی بے حُرمتی کرنے والے کو عمر قید کی سزا دی جائے گی،،توہین رسالت ﷺ کے مرتکب شخص کوسزائے موت دی جائے گی اور ساتھ جُرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔مذہبی شخصیات کے بارے میں توہین آمیز بیانات کے استعمال پر 3 سال قیدجرمانہدونوں سزائیں دی جائیں گی ، بعض مذہبی شخصیات زیارت گاہوں کے لئے مخصوص ، صفات ، توضیحات اور عنوانات وغیرہ کے غلط استعمال پر تین سال تک سزائے قید دی جائے گی اور جُرمانہ بھی عائد کیا جائے گا ۔ بل میں توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے والے کو سزائے موت دینے کی تجویز دی گئی ہے ، توہین رسالت سے متعلق مقدمے کی سماعت گریڈ 18کا افسر کر ے گا ۔اسی طرح اگر کوئی شخص فحش مواد کو کسی بھی قانونی جواز کے بغیر کسی کو بھی تقسیم کرتا ہے تو یہ جُرم کا قصور وار ہوگا اور اسے 3 سال تک قید اور20 لاکھ روپے جُرمانہ ہو گا۔ پریزائیڈنگ آفیسر سینیٹر ستارہ ایاز نے بل کو مزید غورو خوض کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔


No comments:
Post a Comment