بلتستان بھر میں شدید برفباری جاری لوگ گھروں میں محصور
زمینی رابطے منقطع
بلتستان بھر میں سال کی شدید ترین برفباری جاری ہے۔ بھاری برفباری کے سبب لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ سکردو کے بچے بڑے سب برفباری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں بچے ہر سال
کی طرف اس سال بھی اپنے دوستوں کے ساتھ برفباری کے گولوں کےساتھ کھیلتے ہوے۔
دوسری طرف بچے نہ صرف برف باری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں بلکہ بچے
سکیس کے زریعے لطف اندوز بھی ہورہے ہیں
اب آپ بھی جان سکتے ہیں کہ اس وقت گلگت بلستان میں برفباری کیتنی ہوئی ہوگی اور بچے اپنے آپ سے برفباری ناپ رہے ہیں اور آج سے تین چار دن پہلے سے آنے والی یہ برفباری پورے سکردو کو اپنے لپیٹ میں لیا ہے جس کی وجہ سے ہر چیز میں مشکلات کا سامنا کرنا پر رہا ہے۔
اسکردو شگر کے باشہ ویلی میں سات فٹ سے زائد پڑنے والی برف نے لوگوں کو محصور کر دیا ہے اور 15 ہزار سے زائد آبادی کا دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ باشہ ویلی سے 45 کلو میٹر برفانی راستے کو عبور کرکے پیدل اسکردو پہنچنے والے شخص نے بتایا کہ اتنی بھاری مقدار میں پڑنے والی برف باری سے ہر چیز اپنی جگہ جام ہو گئی ہے اور لوگ ایک گھر سے دوسرے گھر تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ برفباری کے سبب بلتستان کے تمام علاقوں کا صدر مقام اسکردو سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہےجبکہ ضلع کھرمنگ کے دریا عبور کرنے والہ پل آج زیادہ برفباری کی وجہ سے ٹوٹ کر تباہ ہوا جس کی وجہ سے گاوں کے مکینوں کو آمد درفت میں مشکلات کا سامنا کرناپڑ رہا ہیں
اس کے ساتھ ساتھ گلگت ،اسکردو اور پنڈی روڈ بھی بند ہوچکا ہے۔ سردویوں کے اواخر میں ہونی والی برفباری لینڈسلائیڈنگ اور قدرتی آفات کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ دوسری طرف حالیہ پڑنے والی والی برفباری سے اسکردو کسان حضرات میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس برفباری کے نتیجے میں گرمیوں میں پانی کی قلت کا خدشہ مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے۔






No comments:
Post a Comment