کچھ لوگ کہ رہے ہیں کہ اور بھی ملکوں نے متنازعہ علاقوں کے لئے اس طرح کے نقشے بنا رکھے ہیں۔جس میں ان علاقوں کو اپنے اپنے ملک کا حصہ ظاہر کیا ہوا ہے۔ ایسے دانشور حضرات کی خدمت میں عرض کرتا چلوں کہ اگر کسی ملک نے نقشے میں ظاہر کربھی دیا ہے تو کوئی فرق بھی پڑا ہے؟؟انڈیا نے ہم سے پہلے اس طرح کے نقشے بنا رکھے ہیں۔۔ انڈین نیشنل چینلز مظفر آباد اور گلگت کی موسم کا حال بھی بتارہے ہیں۔۔۔ اس حساب سے ہم پھر بھی بہت پیچھے ہیں۔۔۔۔ مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری نہیں کروا رہے اس لئے فیصلہ نہیں ہو پارہا مگر گلگت بلتستان کی عوام 71 سالوں سے پاکستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں مگر ڈرپوک اور نمائشی لیڈرز شامل کرنے سے گھبرا رہے ہیں۔۔۔۔۔ دوسری طرف ہمیں متنازعہ اسٹیٹس بھی نہیں دیا جارہا۔۔۔ ایک منصوبے کے تحت ہماری زمینوں پہ قبضہ کیا جارہا ہے۔۔۔ ڈیموگرافی تبدیل کرنے کے لئے 80 کی دہائی سے کوششیں ہورہی ہیں۔۔۔۔ خیبر پختونخواہ اور کوہستان کے مضافات سے خونخوار قسم کے لوگوں کو گلگت بلتستان میں بسایا جارہا ہے۔۔۔ آج گلگت بلتستان میں قتل اور دہشتگردی جیسے واقعات میں زیادہ تر یہی لوگ ملوث ہیں۔۔۔۔۔ ہم مکمل طور پر پاکستانی فیصلہ سازوں سے مایوس ہیں اور خدانہ کرے مستقبل میں اس سے قومی کاز کو نقصان پہنچے۔۔۔۔۔ایس جے شاہ

No comments:
Post a Comment