Efficient tag

#Sunopak

65 year old student in the history | Robotic wall Painting machine |Talent Skill of Gilgit Baltistan


پاکستان میں 65 سالہ بزرگ نے ریاضیات میں ڈگری حاصل کر دے

پاکستان میں پہلی دفعہ گلگت بلتستان کے نو نہال طالباء گروپ نے روبوڈ وال پیٹ مشین ایجاد کر دیا ۔
میں چند روز قبل ایک علمی ورکشاپ میں شریک ہوئے تھے جہاں پاکستان بھر کے بڑے بڑے جامعات سے مفکرین، دانشور، طلباء و طلبات سمیت ملک بھر سے ماہر ڈاکڑز شریک تھے ، جس میں مختلف سیشن ہوئے ، دوسرے روز شام 4 بجے کے سیشن میں ایک ڈاکٹر صاحب آئے اور اپنی تقریر شروع کرئی جس میں انہوں نے جوانوں کی ذمہ داریاں، پورے پاکستان کی حال اور مستقبل پر سیر حاصل گفتگو کی، ان کے بعد دوسرے صاحب  کی باری آئے اور شروع ہو گئے۔ جس میں انہوں نے پاکستان کی تعلیمی شرح خواندگی کا اُلٹا حساب پیش کیا جس میں ایک انہوں نے کہا کہ پیشاور پاکستان کا سب سے خواندہ صوبہ ہے جہاں پر 97۔9 فیصد خواندگی ہے جس کی وجہ وہاں کے عماء اور پی ٹی آئی حکومت کی ہےجہون نے تعلیم کو اتنا عام کر دیا کہ ہر گھر  میں علم کی شمع روشن ہوئے۔  اسی طرح سند ہ سرحد اور بلوچستان کا بھی تارے رہے سب کے سب خاموش سن رہے تھے ۔ مگر سیشن کے آخر میں جب سوالات کا سلسلہ شورع ہوا میرے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوا کہ موصوف نے جو شرح خواندگی کی اعداد و شمار بتائے وہ سب کے سب غلط ہے۔ مجھے مشکل یہ ہو رہا تھا کہ ایک بڑے آدمی سے کیسے بات کرو؟ کیسے کہوں کہ وہ غلط ہے۔ اللہ کی مدد سے میں نے ہمت کی اور بغیر نام لئے اپنے  معلومات کو بتانے کی کوشش کی اور موصوف کی اصلاح کے لئے اتنا کہا جناب جو اعداد و شمار آپ پشاور کے بتا رہے ہے وہ پشاور کے ہونگے مگر پاکستان میں اس وقت سب سے آگئے اور تعلیمی لحاظ سے شرح خواندگی گلگت بلتستان کی ہے جو کہ 98 فیصد سے زائد کا کہا جاتا ہے ۔ یہ فیصد کسی این جی یا کسی خاص پارٹی کی کارکردگی نہیں یہ سب کے سب ہمارے علماء ممبر و محراب ، تبلیغ ودعوت فکر اور حصول علم کا جننون ہے جو آج پورے پاکستان کو لیڈ کرنے کی پوزیشن میں ہے۔  اتنا کہنا تھا کہ سیشن  کے صدر نے میرے ہاں میں ہاں ملایا ور پورے ہال میں تالیوں کی گونچ اُٹھی میں خاموشی سے بیٹھ گئے۔
یہ تو ایک سیشن کی کہانی تھی مگر آج پورے پاکستان میں ہم گلگت بلتستان والے واقعاٍ پورے پاکستان کو لیڈ  کرنے کی پورزیشن میں کھڑے ہے جس میں تمام شعباجات، چاہئے سائسن اور ٹیکنالوجی، سماجی علوم ،آرٹس ، اسلامک سائنس، سوشل سائنس سمیت، طب اور فنون کی سائنس میں بھی ہم آگے نظر آتے ہیں۔
تعلیم کی بات جہاں پر بھی جسیا بھی ہو کسی جامعات کی بات ہو ، یا پوزیشن ہوڈلز کی بات ہو تو صف اول میں ہمارا نام نظر آتا ہے۔ اسی طرح دو دن پہلے قراقرم بین اقوامی جامعہ میں ایک بزرگ جس کی عمر 65 سال سے زائد کا کہا جاتا ہے ۔ یہ ہماری علم دوست ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ہمارے قوم کتنا علم دوست ہے ،۔ انہوں نے شعبہ ریاضیات میں ڈگری حاصل کی،
دوسرے جانب اگر ہم ملک کے دیگر شعبہ زندگی پر نظر دھرائے تو اسی ہفتہ میں پاکستان میں پہلی دفعہ روبوڈ وال پینٹ مشین بنانے کا اعزاز بھی گلگت بلتستان  سکردو سکمیدان سے تعلق رکھنے والے نو نہان طالب علم خواجہ کامران اور ان کے ٹیم کے نام جاتا ہے کہ ٹیکناجوجی کی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کر دیا ، مگر افسوس اس بات کی ہے کہ ہمارے ملک کے لفافی میڈیا اور مفات پرست حکمران ان جیسے گوہر نیاب ھی حوصلہ افزائی کی بجائے اپنے کرسی کی فکر میں مصرف نظر آتے ہے ۔  
مگر میرے سمجھ سے بالا تر ہے کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد حکومت پاکستان اور اس کے اعلیٰ ادارے کیوں جان بوچ کر گلگت بلتستان کو پیچھ رکھا جاتا ہے؟
یہ بات سمجھنے سے قاصر ہے کہ گلگت بلتستان کی خوبصورتی  پر ہر کوئی پاکستان کا استعمال کرتا ہے مگر ان پہاڑوں میں چھپے گہور نایاب کا ذکر کوئی نہیں کرتا !
ریاست پاکستان کے اعلیٰ خصوصا وزیر اعظم صاحب سے گزارش ہے کہ ان بچوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور اپنی زندگی کے آخری ایام میں تعلیم سے محبت میں علم کی اہمیت کو اجاگر کرنے والے بزرگ طالب علم کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے  

No comments:

Post a Comment

Sunopak

PropellerAds